پاکستان میں آن لائن کاروبار سے متعلق چند حقائق
ایک مختصر جائزہ
شہزاد بشیر

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ آن لائن کاروبار بالکل ممکن ہے اور جو لوگ کتاب دوست کے حوالے سے مجھے جانتے ہیں انہیں پتہ ہے کہ میں آن لائن کاروبار سے وابستہ ہوں۔
پاکستان میں آج کل ہر طرف آن لائن کاروبار کی گونج سنائی دیتی ہے ۔ لوگ سب چھوڑ کر اس جانب دوڑ رہے ہیں۔
ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اچھے خاصے ہنرمند ہے اور اپنا کام کرکے بہت اچھی آمدن حاصل کر سکتے ہیں مگر مالی مشکلات اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے متبادل ذرائع آمدن کے طور پر آئی ٹی کی فیلڈ میں جانے کے خواہشمند ہیں۔
بظاہر یہ اچھی بات ہے مگر آج کل ٹرینڈ یہ چل رہا ہے کہ کچھ موسمی بلاگرز یا فری لانسرز جو نیا نیا کچھ سیکھے ہوتے ہیں یا پھر نیا ویڈیو چینل بنایا ہوتا ہے وہ لوگ ویوز حاصل کرنے کے چکر میں جی گھر کر جھوٹی من گھڑت لالچ سے بھرپور ویڈیوز بنا بنا کر لوگوں کی ذہن سازی کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ راتوں رات کروڑ پتی بننا ہے تو آن لائن کاروبار کریں۔
کچھ ایسے موقع پرست بھی ہیں جو صرف مہنگے کورسز بیچنے کیلئے کچھ اس طرح کی مارکیٹنگ کرتے ہیں کہ دیکھ کر اچھا بھلا انسان اپنا کام چھوڑ کر اس لائن میں آنے کا سوچتا ہے۔
مگر حقیقت یہی ہے کہ آن لائن کام میں بھی بہت سی مشکلات اور مصائب ہیں جو کام کو مشکل بناتے ہیں۔ یہ باتیں کوئی بھی نہیں بتاتا۔ مگر آپ کے علم میں ہونا ضروری ہیں۔
اب رہا سوال یہ کہ آن لائن کاروبار میں گنجائش نئے لوگوں کیلئے ہے یا نہیں۔
بے شک گنجائش ہے مگر اس سے پہلے اس کو اچھی طرح سمجھنا بہت ہی ضروری ہے۔
اس کام میں سب سے زیادہ اہم صلاحیت جو انسان کے اندر ہونی چاہئے وہ ہے “صبر”۔
ہمارے ہاں جلد بازی کا رحجان زیادہ ہے بہت جلدی نتائح پانے کی کوشش کی جاتی ہے اور پھر مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہونے پر بہت جلدی مایوس ہوکر لوگ پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔
گزشتہ بارہ سال سے میں یہ سب چیزیں اپنے بلاگ کے ذریعے سکھاتا آرہاہوں اور اس سلسلے میں انٹرنیشنل ویب سائٹس پر بھی پذیرائی ملی۔
میں نے کچھ جابز فراہم کرنے والی ویب سائٹس سےمتعلق آرٹیکلز شیئر بھی کئے مگر بات وہی ہے کہ ہر معاشرے میں اچھے برے لوگ ہوتے ہیں اور آن لائن کاروبار کے حوالے سے ہمارے ہاں کیونکہ لوگ زیادہ جانتے نہیں ہیں اسلئے وہ اس کی اہمیت کو بھی نہیں سمجھتے۔
آن لائن کاروبار یا آن لائن ویب سروسز؟
آن لائن کام کو مختصراََ سمجھنے کیلئے یہ دیکھ لیں کہ آیا کاروبار کرنا ہے یا سروسز فراہم کرنی ہیں کیونکہ دونوں اقسام میں بہت فرق ہے۔

کاروبار میں پیسہ بھی ملوث ہوتا ہے اور وقت بھی۔ جب کہ کنٹرول ہاتھ میں ہوتا ہے۔
سروسز میں آپ کسٹمر یا جابز فراہم کرنے والے آن لائن اداروں یا ویب سائٹس کے محتاج ہوتےہیں اور ان کے قوانین کو اپنانا ضروری ہوتا ہے۔
آن لائن کاروبار کو مزید سمجھانے کیلئے بتا دیتا ہوں کہ اگر کاروبار یا خدمات اندورن ملک فراہم کرنا چاہتے ہیں تو اس میں کسی اورملک کی زبان کی اتنی ضرورت تو نہیں مگر انگریزی لکھنے پڑھنے اور سمجھنے کی استعداد بہرحال ہوتو بہتر ہے۔
لوکل ایریا یعنی اندرون ملک آپ کے کسٹمرز بھی ظاہر ہے کہ وہی عوام ہوتی ہے تو ان کے مزاج کو سمجھنا اور بات چیت کرنا آسان ہوتا ہے۔
لیکن اگر آپ انٹرنیشنل لیول پر کام کرنا چاہتےہیں تو ظاہر ہے انگریزی زبان پر اچھی خاصی دسترس لازمی ہے۔
آپ کو کسٹمر کی بات کو سمجھنا ضروری ہے اور اسےآپ کی بات سمجھ آئے گی تو معاملہ آگے چلے گا۔
ہمارے لوگ اس معاملے میں بہت پیچھے ہیں۔ خاص طور پر ابتدائی دور میں کسی بین الاقوامی کسٹمر کو جواب دینا بہت مشکل لگتا ہے۔
اور صرف جواب ہی نہیں دینا ہوتا بلکہ اسے کنوینس کرنا ہوتا ہے کہ آپ سے وہ کیوں سروسز لے یا کیوں اپ کی کوئی پراڈکٹ خریدے؟
اس سلسلے میں وہ چاٹ سوفٹویئرز پر بات کرسکتے ہیں، واٹس ایپ پر، یا ویڈیو کال وغیرہ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ بیرون ملک سے ڈالر میں پیسہ کمانے سے ذاتی اور ملکی سظح پر کتنا فائدہ ہوتا ہے۔
مگر بے حد افسوس کی بات ہے کہ اس ملک کی حکومت ایک بہت اہم بات کو نظر انداز کرتی ہے جس سے دنیا بھر میں 80 فیصد سے زائد آن لائن کاروبار چلتا ہے۔
پے پال سروس پاکستان میں دستیاب نہیں اور یہ آن لائن کاروبار کی ایک ایسی رکاوٹ ہے جس سے آئی ٹی کے شعبے کو زبردست مشکلات کا سامنا ہے۔
پے پال PayPal جو کہ ایک ایسی سروس ہے جس کے بغیر اپ 70 فیصد پیسہ پاکستان سے باہر ہی چھوڑ دیتے ہیں یا بہت ہی گھماؤ پھراؤ سے لاتے ہیں یا لا ہی نہیں پاتے ہیں اس پر کوئی کام نہیں ہورہا۔
کیونکہ دنیا بھر میں اس کے ذریعے سے ہی آن لائن ٹرانزیکشن کی جاتی ہے۔
اس سے منٹوں میں رقم ایک اکاؤنٹ سے دوسرے میں حفاظت کے ساتھ منتقل ہو جاتی ہے اسلئے دنیا بھر میں اس کو اولین درجہ حاسل ہے اور بدقسمتی سے یہ پاکستان میں فعال نہیں ۔ گزشتہ حکومت میں اعلان کیا گیا تھا کہ پے پال کو پاکستان میں ایکٹو کیا جائے گا مگر وہ صرف سیاسی بیان ہی رہا ۔
دنیا بھر میں پے پال خریدو فروخت اور پیسے کا تبادلہ کرنے کا واحد ذریعہ جس سے منٹوں میں پیسے آپ کے پاس آجاتے ہیں مگر فری لانسنگ کو پاکستان میں مشکل بنانے میں کوئی کسر خود حکومت نے نہں چھوڑی ہے۔
آپ کوئی پلیٹ فارم اٹھا لیں ہم دنیا سے کہیں پیچھے ہیں۔
انڈیا نے ویب ہوسٹنگ کے مین اسٹریم کو مکمل اپنے کنٹرول میں کر لیا ہے۔
اس کے علاوہ تیزی سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں اپنی آئی ٹی کی افرادی قوت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے گوگل , یوٹیوب اورفیس بک ہر جگہ انکے لوگ کسٹمر سپورٹ میں گھس چکے ہیں۔
آج سے پانچ سال پہلے تک بھی جب ہم کسی انٹرنیشنل ویب سائٹ کی سپورٹ ٹیم سے بات کرتے تھے تو وہ گورے ہی ہوتے تھے مگر اب بھارتی ہوتے ہیں۔
یہ گلوبل انٹرنیٹ وار فیئر کا زمانہ ہے اس میں ان چیزوں کی بڑی اہمیت ہے۔
بہر حال آن لائن کاروبار ہو سکتا ہے، ہونا چاہئے مگر مناسب معلومات اور اس سے متعلقہ صلاحیت کے بعد ہی اس میں قدم رکھئے۔
اور صبر و استقامت سے اس میں سیکھتے اور کام کرتے رہئے۔
آن لان کام کے حوالے سے آرٹیکلز ای بکس اور ویڈیو ٹیوٹوریل اس ویب سائٹ پر شائع ہوتے رہیں گے ۔ وزٹ کرتے رہے۔ اور یہ تحریر اچھی لگی ہو تو شیئر
کرلیجئے تاکہ آپ کے توسط سے دیگر لوگوں تک بھی بات پہنچ جائے۔ شکریہ
انٹرزون مارکیٹنگ کا زبردست رعائتی پیکج۔ ڈومین – ہوسٹنگ – ویب سائٹ ایک ساتھ۔
اس ویب سائٹ پر سب سے زیادہ پسند کئے جانے والے ناولز - ڈاؤن لوڈ کیجئے
ہمیں امید ہے کہ آپ اس ویب سائٹ سے اپنے مطالعاتی ذوق کی تسکین حاصل کرتے ہیں۔ کیا آپ اس ویب سائٹ کے ساتھ تعاون کرنا پسند فرمائیں گے؟ We hope you will enjoy downloading and reading Kitab Dost Magazine. You can support this website to grow and provide more stuff ! Donate | Contribute | Advertisement | Buy Books |
Buy Gift Items | Buy Household Items | Buy from Amazon |