ہم کیا کرسکتے ہیں !
شہزاد بشیر
“یار یہ کیا تم ہر وقت بائیکاٹ کی پوسٹیں لگاتے رہتے ہو۔ خواہ مخواہ کی ٹینشن۔” وہ بیزاری سے بولا۔
“ہوں ۔۔۔ تم ٹھیک کہتے ہو۔ اچھا یہ بتاؤ تم جس لگژری پلازہ میں رہتے ہو وہ کتنی بلند ہے؟” میں نے مسکرا کر پوچھا۔
“وہ۔۔۔ ہاں وہ تو بیس منزلہ ہے۔ لفٹ سے ہی جانا پڑتا ہے۔ تم آؤ کبھی۔” اس نے فخریہ انداز میں کہا۔
“دوست ۔۔۔ جتنی تمہاری عمارت کی بلندی ہے، اس سے دوگنی بلندی تک وہ شعلہ جاتا ہے جب ایک امریکی میڈ، اسرائیلی میزائل غزہ کی نہتی معصوم شہری آبادی پر گرتا ہے۔ اور جانتے ہو وہ دس دس کروڑ روپے تک کا میزائل ہمارے ہی پیسوں سے خریدا جاتا ہے اور ہمارے ہی مسلمان بہنوں بھائیوں بزرگوں بچوں پر گرایا جاتا ہے جس کے سو سو فٹ اونچے گردوغبار کے بادلوں میں ان کی چیخیں بھی دب جاتی ہیں اور سنائی نہیں دیتیں۔”
“ہاں۔۔۔ یہ خبریں دلسوز ہیں۔ دیکھی نہیں جاتیں۔ مگر ہم بھلا کیا کرسکتے ہیں”۔ اس نے تاسف سے کہا۔
میں نے ٹھہرے ہوئے لہجے میں کہا۔ “بائیکاٹ”

boycott Israel
اس ویب سائٹ پر سب سے زیادہ پسند کئے جانے والے ناولز - ڈاؤن لوڈ کیجئے
ہمیں امید ہے کہ آپ اس ویب سائٹ سے اپنے مطالعاتی ذوق کی تسکین حاصل کرتے ہیں۔ کیا آپ اس ویب سائٹ کے ساتھ تعاون کرنا پسند فرمائیں گے؟ We hope you will enjoy downloading and reading Kitab Dost Magazine. You can support this website to grow and provide more stuff ! Donate | Contribute | Advertisement | Buy Books |
Buy Gift Items | Buy Household Items | Buy from Amazon |