اس قسم کے ایوارڈز ادیب نگر کی جانب سے پہلی بار ان کو دیئے جا رہے ہیں جو اردو ادب اور خصوصا بچوں کے ادب کا بڑا نام ہیں اور ان کی آبیاری میں اپنا دن رات ایک کیے ہوئے ہیں، جن میں کچھ ادارے اور کچھ شخصیات شامل ہیں۔ ان سب کا تعارف بھی یہاں پیش کیا جارہا ہے۔
شہزاد بشیر صاحب ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں، بہترین سائنس فکشن اور سسپینس رائیٹر ہیں اور ساتھ ہی بہترین پبلشر بھی ہیں جو نئے لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کی کتب فری پبلش بھی کرتے ہیں۔
آپ کے کاموں کے بارے میں جتنا جانیں اتنی ہی حیرت بڑھتی ہے ، آپ 18 گھنٹے روزانہ اپنے کام کو دیتے ہیں، اور ایک ناول 15 سے 18 گھنٹے میں مکمل کر لیتے ہیں۔میں سمجھتی ہوں کہ یہ ایک جناتی صفت ہے ان میں جو کسی انسان کے بس کی بات نہیں۔
شہزاد بشیر صاحب نے آن لائن فری لانس ویب سروسز کا آغاز 2011 سے کیا، 2012 میں اپنا ایک بلاگ شروع کیا جس میں نئے فری لانسرز کو رہنمائی فراہم کرنے لگے وہ بلاگ بہت جلد گوگل کی ٹاپ رینگنگ میں چلا گیا اور گوگل نے انہیں 2014 میں google author id کے ساتھ ان کے بلاگ سرچ لسٹ میں پہلے پیج پر ڈسپلے کرنے شروع کردیئے۔ ان کا بلاگ بہت پاپولر ہوا اور ہر سال تقریباََ پانچ لاکھ لوگ اس سے استفادہ کرنے لگے۔ 2017 سے 2019 تک پاکستان میں نویں نمبر پر رہا۔ منسٹری آف ایفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان نے digiskills کی ویب سائٹ پر انہیں ٹاپ انٹر پرینار کے طور پر شو کیا۔ شہزاد بشیر نے 2011 میں انٹرزون ٹیکنالوجیز فری لانس ایجنسی کے طور پر دنیا بھر میں ویب سروسز فراہم کرنی شروع کیں۔ جو اب تک جاری ہے۔ انٹرزون ٹیکنالوجی کی جانب سے پاکستان اور بیرون ملک صارفین کو ویب ہوسٹنگ، ویب ڈیویلپمنٹ، ایپ ڈیویلپمنٹ، گرافکس اینڈ ملٹی میڈیا، ویڈیو اینیمیشن، ویڈیو ایڈیٹنگ، کانٹینٹ رائٹنگ، ای کامرس بزنس ویب سائٹس، پورٹلز، مارکیٹ پلیس، ڈومین رجسٹریشن اینڈ انویسٹمنٹس، سرچ انجن آپٹمائیزیشن، سوشل میڈیا مارکیٹنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور دیگر سروسز فراہم کرتے ہیں۔
فری لانسنگ پر 12 ای بکس لکھ چکے ہیں 2019 تک۔ جن میں ایک 4 حصوں پر مشتمل کورس سب سے زیادہ پڑھا گیا ہے۔
اردو ادب میں 7 سیریز کے 46 ناولز شائع ہو چکے ہیں۔ کچھ ابھی پینڈنگ ہیںَ، وہ مکمل ہوجائیں تو پچاس ناول ہوجائیں گے۔ابھی ایک ناول چاند کے باغی خاص نمبر آنے والا ہے وہ 600 صفحات پر ہوگا۔ یہ بھی ایک ریکارڈ ہے۔
آپ کی ان خداداد صلاحیتوں پر آپ کو ادیب نگر کی جانب سے”بیسٹ انٹر پرینار” کا ایوارڈ پیش کیا جاتا ہے۔
محمد شعیب مرزا صاحب ۔(مصنف / ایڈیٹر – ماہنامہ پھول)
کچھ لوگ اپنئ ذات میں اک ادارہ ہوتے ہیں جو اکیلے ہی بے شمار لوگوں کا کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آپ ادب اطفال کا معتبر ترین نام ہیں، ایوارڈ یافتہ ادیب، شاعر ، عمدہ مدیر ہیں اور گزشتہ 21 سال سے بے تکان ادب اطفال کی خدمت کر رہے ہیں ۔
کئی اداروں سے “محسن ادب اطفال”کا لقب پانے والے محمد شعیب مرزا صاحب گزشتہ 21 سال سے بچوں کے مقبول رسالے ماہنامہ پھول کے ایڈیٹر ہیں۔ نوائے وقت میں کالم بھی لکھتے ہیں۔ ادبی ، سماجی و صحافتی خدمات پر تین گولڈ میڈل حاصل کر چکے ہیں۔ حکومت پاکستان نے انہیں کتاب کا سفیر ( Book Ambassador ) مقرر کیا ہے۔
آپ لاہور میں رہائش پذیر ہیں اور آپ کا تعلق ایک مذہبی اور روحانی خاندان سے ہے۔ آپ کے دادا الحاج غلام قادر چشتی قادری سلسلے کے بزرگ تھے جن کا عرس ہر سال منایا جاتا ہے۔
محمد شعیب مرزا صاحب کو ان کی علمی، ادبی، سماجی اور صحافتی خدمات پر بہت سے انعامات اور ایوارڈ مل چکے ہیں۔ نیشنل بک فاؤنڈیشن کی طرف سے ان کی کتابوں کے مسودوں پر نقد انعامات، ان کی پنجابی کتاب ” شرارتی گلہری ” پر حکومت پنجاب کی طرف سے ” شفقت تنویر مرزا ایوارڈ ” ،نقد انعام اور پاکستان رائٹرز گلڈ ایوارڈ اور نقد انعام۔ ان کی کتاب ” ببلو میاں ” کو پاکستان کا سب سے بڑا غیر سرکاری ایوارڈ ” یو بی ایل لٹریری ایوارڈ ” مل چکا ہے۔ ان کے علاوہ انعامات اور ایوارڈز کی طویل لسٹ ہے۔”تایا نا تواں کا کارنامے” طنز و مزاح پر مبنی آپ کی مقبول ترین کتاب ہے۔
آپ کئی قومی اور عالمی کانفرنسوں میں شرکت کر کے بچوں کے ادب پر مقالے پیش کر چکے ہیں۔ انہیں استنبول ترکی میں عالمی کانفرنس میں شرکت اور بچوں کے ادب پر مقالہ پیش کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
ان کا تاریخی کارنامہ پاکستان میں بچوں کے ادب کے حوالے سے آٹھ قومی اہل قلم کانفرنسیں کروانا ہے جن میں ہر سال پورے پاکستان سے دوسو ادیب شرکت کرتے ہیں۔ ان کی کاوشوں سے بچوں کے ادب پر کئی ایوارڈز کا اجراء ہوا جن میں تسنیم جعفری ایوارڈ، اخوت ایوارڈ ، سید محمد مرتضٰی ایوارڈ، پروفیسر دلشاد کلانچوی ایوارڈ، کتاب ایوارڈ، ادب اطفال ایوارڈ، معمار وطن ایوارڈ وغیرہ شامل ہیں۔ اور یہ سب کام آپ اکیلے کرتے ہیں آپ کے ساتھ کوئی ٹیم نہیں۔
آپ بچوں کے ادب کے حوالے سے کئی تقاریب اور سیمینار اور کتابوں کی تقاریب رونمائی منعقد کروا چکے ہیں۔ ماہنامہ پھول میں انہوں نے کئی ایسے سلسلے شروع کیے جو اس سے قبل کسی رسالے میں نہیں تھے اسی طرح انہوں نے پھول کے کئی منفرد اور یادگار خاص شمارے شائع کیے ہیں۔ انہوں نے خود کو ایک بہترین مدیر ثابت کیا ہے جس کے اعتراف میں ” ادیب نگر ” کی طرف سے بہترین مدیر کا ایوارڈ پیش کیا جا رہا ہے۔
پریس فار پیس پبلی کیشنز
ملک میں بہت سارے غیر سرکاری ادارے علم و ادب کے فروغ کے لیے اپنی اپنی استعداد ، طریقہ کار اور مقاصد کے تحت کام کررہے ہیں۔ پریس فار پیس ایک ایسا منفرد ادارہ ہے جو گزشتہ بیس بائیس سال سے ادیبوں کے لیے کام کر رہا ہے، جس کا بنیادی مقصد نئے لکھنے والوں کے حوصلہ افزائی ہے۔ یہ ادارہ نہ صرف ادیبوں بلکہ ضرورت مندوں، معذوروں، بیوگان اوریتیم بچوں وغیر کی فلاح بہبو دکے لیے بھی بہت کام کر رہا ہے۔
☆تاہم گزشتہ دو سال سے پریس فار پیس پبلی کیشنز کے پلیٹ فارم سے اردو اور انگریزی زبان میں معیاری کتب کی اشاعت کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اور یہ ریکارڈ قائم کیا ہے کہ دو سال کے مختصر عرصہ میں دوسو کے قریب مختلف مصنفین کی بہترین شائع کر چکا ہے جس کے معیار اور طباعت پر خاص توجہ دی جاتی ہے اسی لیے زیادہ تر مصنفین اپنی کتب کی اشاعت کے لیے ان ہی کو ترجیح دے رہے ہیں۔
اشاعت کی دنیا میں نو وارد ہونے کے باوجود منفرد رجحانات ، کتب کی خاص تزئین و آرائش، نئی کتب کے کور پر مشتمل مصنوعات وغیرہ کے اہتمام کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیم ورک کے نتیجے میں اس ادبی و اشاعتی ادارے نے نئے اور سئنیر لکھاریوں میں یکساں اعتبار ، مقبولیت اور توصیف حاصل کی ہے۔ جس کا سہرا اس کی محنتی ، باصلاحیت اور پرخلوص ٹیم کے سر جاتا ہے۔
پریس فار پیس نے قلیل عرصے میں بہت سی ادبی سرگرمیوں کا اجرا کیا ہے۔ جن میں۔ لکھاریوں کے انعامی کتب، منتخب سنئر ادیبوں کے لیے ایوارڈز کا اجرا ، نوجوان اور نئے اہل قلم کی حوصلہ افزائی ، تحریری انعامی مقابلہ جات، نئی کتب کے اجرا کی تقاریب ، چھوٹے بڑے شہروں میں منقدہ بک فئیر میں بک اسٹالوں کا انعقاد وغیرہ شامل ہیں۔اس ادارے نے ادیب نگر کے ساتھ مل کر بھی کچھ کتب کی اشاعت کی ہے جن میں زمین اداس ہے، ربووٹ کی کہانیاں وغیرہ شامل ہیں۔ تسنیم جعفری تحریری مقابلہ، ابن آس تحریری مقابلہ وغیرہ بھی اپنی نوعیت کے منفرد تحریر ی مقابلہ جات تھے جو پریس فار پیس کے زیر اہتمام ہوئے اور لکھاریوں نے خصوصی دلچسپی لی۔
ادیب نگر کی طرف سے بانی ادارہ اور ٹیم کے لیے یہ ” بیسٹ پبلشرز” کا یہ خصوصی ایوارڈ دیا جارہا ہے ۔
سید ابرار گردیزی صاحب(راولپنڈی)
آپ بہترین گرافک ڈیزائینر اور بچوں کے رسائل کے سابق مدیر ہیں۔
سید ابرار گردیزی صاحب کا شمار بہت ہی محنتی اور اپنے کام سے کمٹٹڈ گرافک ڈیزائنر ز میں ہوتا ہے۔ ان کے بنے ہوئے بک کورز، ڈیزائین کردہ کتابیں اور سوشل میڈیا پوسٹرز پریس فار پیس کے پیج کی وساطت سے آپ کی نظر سے گزرتے رہتے ہیں۔ آپ رحمہ اسلامک ریلیف سمیت متعدد رفاہی اداروں کے لیے بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ گرافک ڈیزائنگ کی دنیا میں آنے سے قبل آپ بچوں کے ادب سے بھی منسلک رہے ہیں۔ ماہنامہ روشنی کے مدیر رہے ہیںَ، ریڈیو پر بھی پروگرام کرتے رہے ہیں۔ نوے کی دہائی میں ان کی ادارت میں شائع ہونے والے بچوں کے رسالے ماہنامہ ” مجاہد ” نے یونی سیف اور شعبہ بچوں کا ادب اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے زیرا ہتمام بچوں کے رسائل کے مقابلوں میں نمایاں کامیابی حاصل کیں۔ انھوں نے اپنے دور ادارت میں پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں سے نئے قلمکاروں کو بچوں کے ادب میں متعارف کرایا۔
گردیزی صاحب کو ادیب نگر کی جانب سے “بیسٹ گرافک ڈیزائنر” کا ایوارڈ پیش کیا جارہا ہے۔
آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن(اپووا)۔
معاشرے میں ایسے لوگوں کی اشد ضرورت ہے جو اپنی ذات کے دائرے سے باہر نکل کر لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں اور کسی نہ کسی پہلو سے ان کی رہنمائی کا موجب بنیں۔ اب یہ کام انفرادی سطح پر بھی کیا جاسکتا ہے اور کسی منظم صورت میں بھی۔یعنی اس سوچ کے حامل افراد مل کر ایک ایسا ادارہ بھی بناسکتے ہیں جس کا مقصد اس شعبہ میں نئے آنے والوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہو جس کے ذریعے وہ ترقی کے زینے چڑھتے جائیں۔ایسا ہی ایک ادارہ اور تنظیم”آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن“ہے جو لکھاریوں،کالم نگاروں،شعراء اور شعبہ صحافت سے منسلک افراد کی رہنمائی اور ان کی ہر ممکن مدد کے لیے بنایا گیا ہے۔
آل پاکستان رائٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی بنیاد 2017 میں رکھی گئی اس تنظیم کے بانی ایم ایم علی ہیں، صدر حافظ محمد زاہد ہیں اور اس تنظیم کے سرپرست زبیر انصاری ہیں۔ اپووا کے چند بنیادی مقصد کالم نگاروں،افسانہ نگاروں اورتحریر کی مختلف اصناف سے تعلق رکھنے والے افرادکو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا نئے لکھنے والوں کی فکری اور نظریاتی تربیت کرنا، پاکستانی قوانین اور آئین کے حوالے سے لکھاریوں کو مکمل رہنمائی فراہم کرنا تاکہ وہ اپنی تحریروں کو مدلل انداز میں مرتب کر سکیں، نئے لکھنے والوں کی تحریروں کوقابل اشاعت بناکر اخبارات،میگزین اور ڈائجسٹ وغیرہ میں شائع کروانا۔نوجوان نسل میں کتاب بینی اور مطالعہ کو فروغ دینا، بغیر منافع کے جونئیرز لکھاری کی کتابوں کی اشاعت،معلوماتی و سیاحتی ٹورز،نامور ادبی و سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کرنا ، ورکشاپس اور سیمینارز کا اہتمام وغیرہ۔اپنے اغراض ومقاصد کی تعمیل اور تکمیل کے لیے اَپووا گزشتہ 8 سالوں سے برسرِپیکار ہے اورلکھاریوں کی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔
ان کاوشوں پر اپووا کو ادیب نگر کی جانب سے “بیسٹ لٹریری آرگنائزیشن ایوارڈ ” پیش کیا جاتا ہے۔
چلڈرن لٹریری سوسائٹی۔
یہ بچوں کی واحد ادبی تنظیم ہے جو بیک وقت بچوں کے 5میگزین ہرماہ باقاعدگی سے شائع کر رہی ہے۔ اس کا سہرا بھی ایک اکیلے شخص محمد فہیم عالم صاحب کو جاتا ہے۔
چلڈرن لٹریری سوسائٹی کا مقصد ملک میں بچوں کے ادب کو فروغ دینا ہے، جس کے لیے مختلف ادبی مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان مقابلوں میں نئے اور ابھرتے ہوئے لکھاریوں کو نقد انعامات اور تعریفی اسناد دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ مزید برآں اس کے تحت بچوں اور بچوں کے ادیبوں کے لیے تربیتی ورکشاپس اور معاشرتی اور تعلیمی موضوعات پر کانفرنسیں بھی منعقد کی جاتی ہیں، جن کا مقصد بچوں کی فکری اور اخلاقی تربیت میں کردار ادا کرنا ہے۔
اس کے ساتھ ہی آپ کا ایک پبلشنگ کا ادارہ بھی ہے جن نے تھوڑے عرصہ میں بچوں کے لیے لاتعداد خوبصورت کتب شائع کی ہیں۔
چلڈرن لٹریری سوسائٹی کو ادیب نگر کئ جانب سے “بیسٹ چلڈرن لٹریری سوسائٹی ایوارڈ” پیش کیا جاتا ہے۔
اس ویب سائٹ پر سب سے زیادہ پسند کئے جانے والے ناولز - ڈاؤن لوڈ کیجئے
ہمیں امید ہے کہ آپ اس ویب سائٹ سے اپنے مطالعاتی ذوق کی تسکین حاصل کرتے ہیں۔ کیا آپ اس ویب سائٹ کے ساتھ تعاون کرنا پسند فرمائیں گے؟
We hope you will enjoy downloading and reading Kitab Dost Magazine.
You can support this website to grow and provide more stuff !
Donate | Contribute | Advertisement | Buy Books | Buy Gift Items | Buy Household Items | Buy from Amazon |
Shahzad Bashir
شہزاد بشیر (مصنف / ناشر / بلاگر) مکتبہ کتاب دوست کے بانی ہیں۔ کتاب دوست ڈوٹ کوم اور دیگر کئی ویب سائٹس کے ویب ماسٹر ہیں۔ آئی ٹی کی فیلڈ میں گزشتہ بارہ سال سے لکھتے آرہے ہیں۔ بطور مصنف 15 اردو ناول شائع ہو چکے ہیں۔ مزید تفصیلات ان کی ویب سائٹ پر پڑھی جا سکتی ہیں۔
کتاب دوست ادبی مقابلہ ستمبر 2024 ٹآئم ٹریول کے موضوع پر کہانی کے نتائج پیش ہیں۔ اول پوزیشن : وقت کے مسافر / مصنف: عبدالحفیظ شاہد ۔۔۔ (کہانی پڑھنے کیلئے کلک کیجئے) دوئم پوزیشن : وقت کا کھیل / مصنف: ریحان خان ۔۔۔ (کہانی پڑھنے کیلئے کلک کیجئے) سوئم […]